نوطلبہ پرلواطت اورایم ایم ایس بنانے کاالزام، اے ایم یوکے متنازع پروفیسرکوزوردارطمانچہ
نئی دہلی،6؍جون (آئی این ایس انڈیا )
دہلی کے بھرت نگر علاقہ میں ایک نویں کلاس کے طالب علم کے ساتھ ایک ماہ سے
نصف درجن سے زیادہ طلبہ ہم جنسی کرتے رہے اور اسکول انتظامیہ خاموشی کی
نیندسوتارہا۔اس کی زبان بند رکھنے کے لئے بیلٹوں سے مارتے تھے اور طرح طرح
کی اذیتیں دیتے تھے۔انہوں نے اس کاایم ایم ایس بھی بنالیاتھا۔واضح ہوکہ
26مئی کو اے ایم یوکے پروفیسروسیم رضانے مدارس کے طلبہ پرہم جنسی کاالزام
لگاتے ہوئے یہ مطالبہ کیاتھاکہ مدارس لواطت کے اڈے ہیں انہیں
بندکردیناچاہئے۔لہٰذااب یہ سوال فطری ہے کہ کیاوہ پروفیسرصاحب اس واقعہ کے
روشنی میں آنے کے بعدتمام اسکولوں کوبندکرنے کامشورہ دیں گے۔یااپنے بیان
کیلئے عوامی طورپرمعافی مانگیں گے۔ان کے بیان کی سخت مذمت بھی کی گئی
تھی۔اوروائس چانسلرنے اس متنازعہ پروفیسرکونوٹس جاری کی تھی۔لیکن بہرحال اس
سے اس کااندازہ توہوگیاتھاکہ ان پروفیسرصاحب کی ذہنیت کس طرح پسماندہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق نارتھ ویسٹ دہلی کے بھرت نگر علاقے کے ایک سرکاری اسکول
کے طالب علم کے ساتھ لواطت اوراغلام کامعاملہ سامنے آیا ہے۔یہ بچہ سرکاری
سکول کی نویں کلاس میں پڑھتا ہے۔14سال کا یہ طالب علم گزشتہ ایک ماہ سے
جسمانی استحصال جھیل رہا ہے۔اس طالب علم کے ساتھ اسی اسکول کے 9طالب علم
ایک ماہ سے ہم جنسی کرتے رہے۔متاثرطالب علم نے اس کی شکایت اسکول کے پرنسپل
سے بھی کی مگر اس نے کوئی توجہ نہیں دی۔طالب علم نے خوف اور شرم کے سبب
اپنے خاندان میں بھی اپنے اوپر ہو رہے ظلم کی بات کئی دنوں تک نہیں کہی۔جب
طالب علم کی دقتیں زیادہ بڑھیں تو اس نے گھر والوں کو بتا دیا۔اس کے بعد
پولیس کواطلاع دی گئی۔پولیس اس حساس معاملے کی جانچ میں مصروف ہو گئی ہے۔